National Book Foundation Writes a Future of Inclusive Skills Education by Supporting NSU Skills Endowment Fund

Posted 3 months ago
1 Likes, 851 views


The National Skills University Islamabad (NSU), Pakistan’s first public-sector university in the federal setup focused solely on technical and vocational training, has taken a bold and inspiring step by establishing the Skills Fellow Endowment Fund. Launched recently with seed money from a government organization donation, this fund is not merely a financial mechanism; it is a statement of intent, a promise to Pakistan’s youth that no talent will be left behind due to economic hardship or physical limitations.

 

The most recent contribution of Rs. 100,000, donated by Dr. Kamran Jahangir, Managing Director of the National Book Foundation, reminds us how institutions can come together in meaningful solidarity. His support is more than just money; it brings hope, visibility, and validation to a fund that aims to transform lives.

 

What makes this initiative deeply impactful is its inclusiveness. The Skills Fellow Endowment Fund specifically prioritizes deserving students, especially those physically challenged and differently abled, offering them scholarships, fellowships, and financial assistance for skill-based short courses. This model doesn’t simply provide aid; it offers opportunities.

 

The NBF and other donations towards the Skills Fellow Endowment Fund are particularly significant because this initiative is specifically designed to uplift underprivileged and differently abled students through merit-cum-need based scholarships and fellowships. Often left on the margins of mainstream academic systems, these students now have a bridge to dignity, independence, and productivity.

 

According to the Founding Vice Chancellor of the National Skills University Islamabad, the need is immense, and the responsibility to meet it cannot fall on one institution or a handful of generous donors. As the fund grows, fueled by contributions from philanthropists, faculty, students, and industry partners, it signals a rare convergence of purpose in Pakistan’s higher education landscape. It also makes it a quiet challenge for those   caring about youth: Will you be part of this journey?

 

The role of skills-based education in today’s world cannot be overstated. It equips individuals with certificates, diplomas, degrees, employability, entrepreneurial potential, and economic independence. For differently abled students facing layered barriers in traditional academic environments, NSU’s mission offers something revolutionary: a future built on merit, not charity.

 

At the heart of this initiative is a university that sees education as a right and a catalyst for nation-building and global citizenship. As the Founding Vice Chancellor rightly puts it, this fund empowers youth towards self-reliance and international competence in the emerging job markets.

 

 

نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد کی جانب سے سکلز انڈاؤمنٹ فنڈ کا قیام — باہمی شراکت سے نوجوان  نسل کیلئے  باعزت  روزگار  کے  مواقع

 

نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد، پاکستان کی پہلی وفاقی پبلک سیکٹر یونیورسٹی ہے جس کا نصاب مکمل طور پر تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم پر مبنی ہے۔ حال ہی میں یونیورسٹی نے "اسکلز فیلو انڈاؤمنٹ فنڈ" قائم کیا ہے۔ ایک معتبر سرکاری ادارے کے ابتدائی عطیے سے شروع ہونے والا یہ فنڈ محض مالی معاونت کا ذریعہ نہیں، بلکہ یہ ایک عہد ہے ۔ پاکستان کے نوجوانوں سے کہ کوئی بھی  نوجوان ہنرمندی  کی  تعلیم  حاصل   کیلئے  معاشی رکاوٹوں یا جسمانی معذوری کی وجہ سے پیچھے نہیں رہے گا۔

 

نیشنل بک فاؤنڈیشن کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر کامران جہانگیرکی جانب سے دیا گیا ایک لاکھ روپے کا عطیہ اس امر کی یاد دہانی ہے کہ قومی ادارے یکجہتی اور تعاون کے جذبے سے نئی راہیں ہموار کر سکتے ہیں۔ ان کی یہ مالی امداد صرف رقم نہیں، بلکہ ایک امید، حوصلہ اور اعتماد کا پیغام ہے جو اس فنڈ کے تحت نوجوانوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے وقف ہے۔

 

اسکلز فیلو انڈاؤمنٹ فنڈ  کا اقدام اپنی نوعیت کا منفرد اور مثالی ہے، کیونکہ یہ فنڈ مساوی مواقع کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا ہے۔ خاص طور پر مستحق، جسمانی طور پر معذور اور خصوصی صلاحیتوں کے حامل طلباء و طالبات کو ترجیحی بنیادوں پر وظائف، فیلوشپس اور ہنر پر مبنی مختصر دورانیے کے کورسز کی سہولت دی جائے گی۔ یہ فنڈ محض امداد نہیں، بلکہ باوقار مواقع کی نوید ہے۔

 

نیشنل بک فاؤنڈیشن اور دیگر اداروں کی جانب سے دیے گئے عطیات اس لیے بھی بے حد اہم ہیں کہ یہ فنڈ اُن طلباء کو ترجیح دیتا ہے جو میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر  باعزت  روزگار  کمانے کیلئے  ہنر  مندی  کی  تعلیم کے متلاشی ہیں، مگر روایتی تعلیمی نظام میں اکثر نظرانداز کر دیے جاتے ہیں۔ اب ان کے لیے عزت، خود مختاری اور مفید زندگی کی طرف ایک نیا دروازہ کھل چکا ہے۔

 

یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر ڈاکٹر مختارکے مطابق، اس فنڈ کی ضرورت بہت زیادہ ہے، اور اس کا بوجھ صرف ایک ادارہ یا چند افراد نہیں اٹھا سکتے۔ جیسے جیسے فلاحی ادارے، اساتذہ، صنعتیں اور مخیر حضرات اس فنڈ میں شمولیت اختیار کرتے جائیں گے، یہ پاکستان میں  ہند  مندی  کی تعلیم میں ایک اجتماعی شعور اور قومی ہم آہنگی کی روشن مثال بنتا جائے گا۔ اور یہ ان تمام افراد کے لیے خاموش پیغام بھی ہوگا جو اس مشن کو دیکھ رہے ہیں: کیا آپ اس کارواں میں شامل ہوں گے؟

 

آج کے دور میں ہنر پر مبنی تعلیم کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے۔ یہ تعلیم نہ صرف روزگار، ڈگریوں اور اسناد کی ضامن ہے بلکہ افراد کو معاشی خود کفالت اور کاروباری مواقع سے بھی جوڑتی ہے۔ خصوصی طلباء کے لیے، جو عام تعلیمی نظام میں مختلف رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہیں، نیشنل سکلز یونیورسٹی کا یہ مشن ایک انقلابی سوچ کی نمائندگی کرتا ہے ۔ ایسا مستقبل جو خیرات پر نہیں، قابلیت اور محنت پر مبنی ہو۔

 

آخر میں، یونیورسٹی کی اس مخلصانہ کاوش کو صرف تعلیمی منصوبہ نہ سمجھا جائے، بلکہ اسے قوم سازی اور عالمی سطح پر پاکستانی نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے سفر کا سنگِ میل جانا جائے۔ جیسا کہ ڈاکٹر مختار نے درست فرمایا: یہ فنڈ نوجوانوں کو خود انحصاری، جدید مہارتوں، اور بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقت کے قابل بناتا ہے۔